بسم اللہ الرحمن الرحیم۔
سلسلہ عالیہ چشتیہ نظامیہ فقر کا ایک عظیم سلسلہ ہے ۔ دیگر سلاسل کی طرح اس سلسلہ کے صدر اول مولا علی المرتضی رضی اللہ تعالی عنہ ہیں جو کہ سلطنت ولایت کے فاتح اول اس وقت ہوئے جب حضور سید الانبیا و مرسلین صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے ۱۸ زلحج 9ہجری کو غدیر خم کے مقام پر یہ ارشاد فرما کر ولایت کے باب کی ابتدا فرمائی کہ جس جس کا میں مولا ہوں اس اس کا على مولا ہے“۔
جو ہے فقر مدینے والے کا اس فقر کی ہے پچھان علی
حضور مولا علی رضی اللہ تعالی عنہ سے فقر کا یہ فیضان سلسلہ بہ سلسلہ سلطان الہند غریب النواز سےدہلی شریف، پا کپتن شریف، تونسہ مقدسہ، سیال شریف اور چاچڑ شریف سے ہوتا ہوا دربار عالیہ رحمن شریف فیصل آباد میں خواجہ جی مُحَمَّد عبد الرحمن رحمتہ اللہ جو کہ محبوب قلندر کے لقب سے موسوم ہیں تک پہنچا۔
علی شیر خدا کے فقیروں کی بھلی پو چھی ہی کیسی شان بھلی
کوئی غوث جلی ، کوئی ھند ولی ، کوئی داتا علی ، کوئی رحمن ولی
محبوب قلندر حضرت خواجہ جی مُحَمَّد عبد الرحمن کے پانچ صاحبزادوں میں سے خلافت اور جانشینی حضور خواجہ جی محمد غلام نصیر الدین رحمتہ اللہ ہی کو عطا ہوئی۔ جو کہ18 اگست اے۱۹ء بمطابق 25 جمادی الثانی 1391ھ میں خواجہ جی مُحَمَّد عبد الرحمن کے پردہ فرمانے کے بعد سجادہ نشین ہوئے۔ آپ نے تقریبا پینتالیس سال تک مسند فقر و ولایت کو سرفراز فرمایا۔ اور آپ نے اپنی حیات پاک ہی میں ۱۹۸۹ء میں سالانہ عرس مبارک کے موقع پر حضور سلطان الہند کے روحانی اشارے پر اپنے صاحبزادہ كلاں خواجہ جی محمد علی جوہر کی حالت وجد میں دستار بندی فرما کر خلافت اور جانشینی کا اعلان مجمع عام میں فرمایا۔ جس کے مشاہدین اور گواہان میں خلفائے مجاز پیر نذیر صاحب لاہور، پیر احسان الہی صاحب فیصل آباد، صابر حسین فریدی صاحب آزاد کشمیر،پیر عبد الحق صاحب ساؤتھ افریقہ ، حضور مقصود علی چشتی نصیر ی صاحب کراچی اور محمد صدیق صاحب فیصل آباد موجود ہیں۔ اس کے بعد کے ستائیس سالوں میں ہمیشہ خواجہ جی محمد علی جوہر آپ کے نائب اور سجادہ نشین کے طور پر مسند پر آپ کے ہمراہ تشریف فرما ہوتے رہے ۔ 11 نومبر 2015ء بمطابق 28محرم الحرام1437ھ کو حضرت خواجہ جی محمد غلام نصیر الدین کے پردہ فرمانے کے بعد حضور خواجہ محمد علی جوہر زیب سجاده دربار عالیہ رحمن شریف رونق افروز ہوئے اور عرصہ تقریبا تین سال کے بعد رحلت فرمائی۔حضور خواجہ جی غلام نصیرالدین اپنے والد ماجد، اپنےروحانی پیشوااورمجازی مرشد حضور خواجہ جی عبدالرحمن کے بارے میں فرمایا کرتے تھے کہ میں نے اپنی زندگی میں اپنے والد صاحب سے بڑھ کر کوئی فقیر نہیں دیکھا۔حضور خواجہ جی محمد علی جوہر کےیکم جولائی 2018ء بمطابق 16شوال المکرم کو پردہ فرمانے کے بعد آپ کی وصیت کے مطابق حضور خواجہ جی ناصر نصیر جانی صاحب مسند سجادگی پر جلوہ افروز ہوئے۔ جو اپنے نازوانداز اور طریقے میں خواجگان کریمان کا کامل روپ ہیں۔
مایوس گدا ہو تو یہ کم فہمی ہے اس کی
کہ سخی ابن سخی کی وہ سخاوت نہیں بدلی
پابند ہمہی ہیں وہ تو پابند نہیں ہیں
جبہ بدلا ہے فقط محبوب کی صورت نہیں بدلی
© Copyright . All Rights Reserved.
Site Hosted by Internet Pages